میری طبیعت خاصی خراب ہے‘ اسی وجہ سے یہ نسخہ قارئین کی خدمت میں حاضر ہے‘ قارئین! یہ نسخہ استعمال کریں تو ناچیز کی صحت یابی کیلئے دعا کردیں‘ اللہ تعالیٰ ہر بیماری اور مرض سے نجات عطا فرمائے۔ ناچیز کو طویل سفر کرنے کے بعد دور دراز شہر جانا تھا‘ سردی شدید تھی‘ کئی گھنٹوں کا شب کا سفر تھا‘ طویل اور تھکا دینے والے سفر کے بعد اپنی منزل آگئی‘ کوچ کو خیرباد کہہ کر اپنا بیگ لیا اور اسٹینڈ پر آگئی۔ میزبان نے کہا تھا کہ وہ گاڑی لے کر اسٹینڈ پر پہنچ جائیں گے۔میں گاڑی اسٹینڈ پر اپنے میزبان کی منتظر تھی‘ بیس منٹ گزر گئے مگر میزبان ریسو کرنے نہ پہنچے۔ راقمہ کو فکر لاحق ہوئی‘ اسی لمحہ میں میزبان کا فون آگیا‘ ٹرین کی وجہ سے پھاٹک بند ہوچکا ہے‘ گاڑیوں ‘ رکشہ اورچنگ چی رکشہ کی لمبی لائنیں لگ چکی ہیں‘ جونہی گیٹ کھلے گا تو گاڑی لے کر پہنچ جاؤں گا‘ رش بہت زیادہ ہے اور میں بہت زیادہ پیچھے بلکہ آخری لائن میں ہوں‘ باوجود کوشش کے آپ کے پاس آنے میں آدھ گھنٹہ انتظار کرنا ہوگا۔ یہ کہہ کر میزبان نے فون بند کردیا‘ آدھ گھنٹہ اس شدید سردی میں کھڑا ہونا ہوگا‘ برفانی ہوائیں بدن میں داخل ہورہی تھیں‘ جرسی کوٹ اور اس کے علاوہ جو بھی پہنا تھا محسوس ہورہا تھا کہ وہ برف کے بن چکے ہیں‘ چہرے پر لگتا تھا کہ برف جم چکی ہے‘ میزبان کا انتظار طویل ہوتا گیا آخر انتظار کا گھنٹہ گزر ہی گیا‘ میزبان آگئے‘ ناچیز جلدی سےگاڑی میں بیٹھ گئی‘ گھر پہنچے‘ اہل خانہ منتظر تھے‘ سب سے گلے مل کر جلدی سے وضو کیا نماز ادا کی‘ میزبان ناشتہ کی ٹرالی لے کر آگئیں‘ تمام کھانے کی لوازمات تھیں مگر میں نے چائے کاکپ لے لیا اور اتنی جلدی چائے پی‘ دوسرا اور پھر تیسرا کپ بھی انڈیل لیا۔ اس وقت تو مجھے لحاف درکار تھا‘ بیڈ پر تو دراز تھی‘ لحاف ملتے ہی پاؤں سے لے کر سر تک لپیٹ لیا۔ سفر کی بے حد تھکن تھی لیکن نیند نہیں آرہی تھی۔
دو گھنٹے آرام کیا اور اٹھ گئی‘ پھر تیاری کرکے میرج ہال پہنچنا تھا‘ یوں شادی کی تقریب میں پہنچ گئی‘ کھانا لگایا جاچکا تھا‘ مہمانوں کے ساتھ کھانا کھایا اب دوبارہ میزبان کے ساتھ گھر واپسی ہوئی‘ میں نے گاؤن اتارا اور فوراً بیڈروم میں پہنچ کر بیڈ پر آئی اور خود کو لحاف میں لپیٹ لیا مگر یہ کیا کہ فوراً ہی کھانسی کا شدید دورہ پڑا‘ تکلیف ایسی شدت کی تھی کہ گلے کی نالیاں بند ہوگئی ہوں‘ کھانسی کی شدت سے کمر اور بازوؤں میں شدید تکلیف بلکہ گردن اور اعصاب تک کھچ گئے تھے‘ لگتا تھا میری موت واقع ہوجائے گی‘ یوں بھی پرسکون رہنے کیلئے دوسری منزل کے بیڈ روم میں تھی‘ دلہن اور شادی کے مہمان موجود تھے‘ اس لیے اس ہنگامے میں ناچیز کا خیال کسی کو نہ آیا کہ میں بیماری کے شدید کرب میں مبتلا ہوں۔ قریبی عزیزہ کی شادی میں گئی تھی‘ کیا خبر تھی کہ بیماری کی آزمائش مجھےآن لے گی بیماری کے یہ لمحات کسی آزمائش سے کم نہیں تھے بلکہ ایک جسمانی عذاب تھا جس کو میں جھیل رہی تھی۔ زندگی بھر صحت مند رہی اور اس وقت میں اللہ کے ذکر سے بھی غافل تھی‘ کھانسی کی شدت سے میری زبان کو بھی تالا لگادیا تھا۔ اگر بولنے کی کوشش کرتی تو کھانسی کا شدید اٹیک ہوتا‘ یوں بولنے سے قاصر تھی۔ اپنی علالت کی کیفیت لکھ کر میزبان کو دی کہ مجھے کھانسی اور بخار کی میڈیسن چاہیے۔ میزبان فوراً ناچیز کو ڈاکٹر کے کلینک پر لے گئیں۔ کلینک پر کافی رش تھا‘ یوں انتظار گاہ میں اپنی باری کا انتظار کیا‘ ڈاکٹر نے چیک کیا‘ بتایا گلے میں شدید انفیکشن ہے‘ میڈیسن کے ہمراہ گھر واپسی ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب نے جو دوا کا طریقہ بتایا تھا اسی طرح استعمال کیں‘ اڑتالیس گھنٹے گزر گئے مگر افاقہ نہ ہوا‘ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی‘ کھانسی ایسی تھی جس نے مجھے ادھ موا کردیا تھا۔اپنی ہربل سے تیار شدہ ادویات یاد آئیں جو کہ اپنے ہمراہ لے کر نہیں گئی تھی‘ کھانسی کا سلسلہ کچھ ایسا تھا میرا سانس رک جاتا‘ سارے بدن میں درد کی ٹیسیں اٹھتیں‘ اس بے چینی میں اللہ تعالیٰ سے باتیں کیں اس رب سے شفاء مانگی اوربیماری سے نجات۔
اسی اثناء میں مجھے اپنے بیگ سے کچھ اشیاء مطلوب تھیں‘ اچانک میری نظر اسی نسخے پر پڑی جو میرے بیگ میں تھا‘ یہ نسخہ بہت قیمتی ثابت ہوا‘ اس کو استعمال کرنے سے میری تمام بیماریاں ختم ہوگئیں‘ مجھے ویسے بھی ہربل سے بے حد محبت ہے کیونکہ ہماری اماں (حوا) نے ہمیشہ ہربل ہی استعمال کیں اور وہ ہمیشہ صحت مند رہیں اور اپنی بیٹیوں کو وصیت (تاکید) کرگئیں کہ ہمیشہ ہربل استعمال کرنا اور ان کی یہ وصیت اپنے پلے باندھ لی اور اس پر اس قدر عمل کیا کبھی کوئی دوا استعمال ہی نہ کی۔ نہ ایلوپیتھک اور نہ ہی ہومیو پیتھک۔
میں نے اس نسخہ کی تمام اشیاء منگوائیں‘ نسخہ تیار کیا اور اس کو دن میں چار مرتبہ استعمال کیا‘ دو دن کے اندر یہ ناچیز بالکل ٹھیک ہوچکی تھی‘ قارئین! یہ نسخہ آپ کیلئے حاضر ہے۔
قارئین! یہ نسخہ معمولی نہیں ہے‘ یہ ہیرے جواہرات سے زیادہ قیمتی ہے‘ جن امراض کیلئے یہ نسخہ استعمال کیا ہے وہ بھی لکھ رہی ہوں اور ان بیماریوں کے مریض ہر گھر میں موجود ہیں ان امراض کی میڈیسن بچوں اور بڑوں کیلئے کثیرتعداد میں لاتے ہیں‘ میڈیسن استعمال کرکرکے تھک جاتے ہیں مگر بیماری ختم نہیں ہوتی۔ ایک ساتھی کے گھر جانا ہوا ان کا اکلوتا بیٹا ہے انہوں نے مجھے اپنے بیڈ روم میں بٹھا دیا اور میزبان دوسرے کمرے میں اپنے بیٹے کے پاس چلی گئیں کچھ ہی دیر بعد بچہ گود میں لیے میرے پاس آگئیں‘ بچہ شدید بیمار تھا‘ نمونیہ‘ کھانسی‘ ٹانسلز‘ بخار‘ میری ساتھی گویا ہوئیں میرا بیٹا اکتوبر سے بیمار ہوتا ہے سردی کے چھ ماہ میرے لیے بہت خوفناک ہوتے ہیں‘ اپنے بچے کی بیماری کی وجہ سے ہر ڈاکٹر کے پاس جاتی ہوں کوئی دوا ہو میرا بچہ شفاء یاب ہوجائے اب مرض اتنا بڑھ چکا ہے‘ دوسرے روز انجکشن لگوانے کیلئے جانا پڑتا ہے‘ سامنے جو الماری ہے اس میں صرف اس بچے کی ادویات ہیں‘ ناچیز کو تعجب ہوا کہ اتنی ادویات صرف ایک بچے کیلئے ہیں۔میری ساتھی مجھ سے مخاطب ہوئیں اور کہا ہاں ایسا ہی ہے‘ آپ حیران ہوں گی میری ساری تنخواہ اس بچے کے علاج پر خرچ ہورہی ہے۔ میں نے بچے کو یہی ہربل نسخہ استعمال کروانے کا مشورہ دیا جو میں نے کیا تھا‘ وہ پریشان تھیں‘ اسی دن تیار کروایا اور استعمال کروانا شروع کردیا۔ مگر اس ساتھی خاتون کا اعتقاد ایلوپیتھک پر تھا‘ یوں بیٹے کو ایک مرتبہ پھر ڈاکٹر کے پاس لے گئیں۔ ڈاکٹر صاحب نے چیک کیا اور بتایا کہ بچہ تو اب بالکل صحت مند ہے‘ مسلمان کی روح پاکیزہ ہو تو
بیرونی امراض بدن سے فوراً رخصت ہوجاتے ہیں۔ نسخہ حاضر ہے: صرف یہ نسخہ استعمال کریں آپ کو نزلہ‘ کھانسی‘ نمونیہ‘ چیسٹ انفیکشن‘ بخار‘ ٹانسلز‘ گلے کے امراض ہرگز نہیں ہوں گے۔ ان شاء اللہ۔ھوالشافی: امرود کے پتے ایک کلو‘ ثابت امرود ایک پاؤ‘ انار ایک عدد‘ چھوہارے سات عدد‘ اجوائن ایک چھٹانک‘ پودینہ پتے جڑ سمیت ایک چھٹانک (سوکھا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے تازہ ہو تو بہت اچھی بات ہے)‘ گڑ آدھ کلو‘ لہسن دیسی ایک چھٹانک‘ میتھی دانہ ایک چھٹانک‘ حرمل ایک چھٹانک‘ انجیر سات عدد‘ منقیٰ سات عدد‘ آٹے کا چھان آدھ پاؤ‘ لوکی ایک چھٹانک‘ سوکھی چائے کی پتی ایک چمچ۔طریقہ تیاری: ایک پتیلہ لیجئے اس میں چار کلو پانی ڈالیے‘ اب تمام اشیاء کو اچھی طرح دھولیجئے‘ ان کو پتیلے میں ڈالیے لیکن گُڑ مت ڈالیے۔ اب باقی تمام اشیاء پتیلے میں آگئیں‘ چولہا جلائیے‘ اس پتیلے پر ڈھکن رکھ دیجئے‘ دس منٹ تیز آگ پر پکائیے دس منٹ گزرچکے ہیں‘ چولہے کی آنچ کم کردیجئے‘ اب دھیمی آنچ پر اس کو دو گھنٹے تک پکنے دیجئے‘ پانی دو کلو رہ جائے تو اس کو چولہے سے اتار دیجئے‘ ٹھنڈا ہوجائے تو چھلنی سے چھان کر تمام اشیاء پھینک دیجئے۔ جو محلول بچ جائے اس کو دوبارہ پتیلے میں ڈالیے اس میں آدھ کلو گڑ ڈال دیجئے اور دوسری مرتبہ چولہے پر رکھ کر تیس منٹ تک دھیمی آنچ پر پکائیے۔ سیرپ تیار ہے۔ ٹھنڈا کرکے فریج میں رکھیں‘ کوئی بھی مرض ہو‘ بڑے عمر کے مردو خواتین کیلئے صبح‘ دوپہر‘ شام دو، دو چمچ استعمال کریں۔ چھ ماہ کے بچے کو چھوٹاآدھا چمچ دن میں تین مرتبہ۔ خصوصی ایام کے دوران خواتین اور بچیاں استعمال کریں‘ اکتوبر سے اس نسخہ کو استعمال کرنا شروع کردیں تمام سردیاں پرسکون گزریں گی۔ یہ نسخہ آپ کی صحت کا ضامن ہے۔ اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ نوٹ: یہ نسخہ ہرموسم میں استعمال کیا جاسکتاہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں